گوگل اس کوشیش میں ہے کہ انٹرنیٹ کی سماجی سرگرمیوں میں وہ فیس بک کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکے۔ بز میں کئی نئی سہولتیں ہیں جو شاید لوگوں کو اس کی طرف لے آئیں۔ ان میں موبائل فون کے صارفین کے لیے کئی اہم سہولتیں شامل ہیں۔بز استعمال کرنے والے موبائل فون کے ذریعے یہ معلومات بھیج سکتے ہیں کہ وہ کس قت کہاں ہیں۔ اپنی پوزیشن کا اطلاع کرنے کے بعد وہ نہ صرف دیگر مقامی سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں بلکہ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ مختلف فورمز پر اس علاقے کے لوگ کس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ | سے بڑی سوشل نیٹورکنگ سائٹ ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جی میل استعمال کرنے والے تو ضرور ’بز‘ کا استعمال کرنا پسند کریں گے۔ اس وقت تقریباً سترہ کروڑ لوگ جی میل استعمال کرتے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ یوں معلوم ہوتا ہےاس سوشل نیٹورکنگ سائٹ کا افتتاح کر کے گوگل اس کوشیش میں ہے کہ انٹرنیٹ کی سماجی سرگرمیوں میں | |||
گوگل بز | ||||
انسانی خصوصیات کا حامل روبوٹک ہاتھ | ||||
انسانی آنکھ کامصنوعی قرنیہ | سکیورٹی ضروریات سے نمٹ سکیں۔یہ نئی ٹیکنالوجی کمپیوٹرز کے ایسے نئے ماڈل تیار کرے جو | ہزار گنا تیز رفتار کمپیوٹرز کی تیاری | ||
گوگل کی سمارٹ ٹی وی سروس انٹر نیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اب ٹی وی سروس شروع کی ہے جس میں ٹیلی ویژن کی نشریات کو ویب سے منسلک چینل کی نشریات بھی ویب پر دیکھ سکیں گے اور یو ٹیوب جیسیکر دیا گیا ہے۔سمارٹ ٹی وی کے ذریعے اب صارفین مختلف ٹی وی سائٹس سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔خصوصی ٹی وی سیٹس یا پھر عام ٹی وی سیٹس کے ساتھ ایک گوگل بکس لگانا پڑے گا جس کے بعد لوگ ٹی وی کے ذریعے ویب تک رسائی حاصل کر سکیںگے اور وہاں سے مواد ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔اس طرح کا پہلا ٹی وی سونی کمپنی نے بنایا جو اس سال موسم خزاں کے بعد مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔گوگل کے ایک اہلکار رشنی چندرا نے کہا کہ ’ویڈیو اب آپ اپنے گھر میں بڑی، روشن اور بہترین اسکرین پر دیکھ سکیں گے‘۔ | ||||